Friday, 16 June 2017

نمازِ تراویح

تراویح

تراویح‘ تہجد‘ قیام اللیل‘ صلوٰۃ اللیل اور قیام رمضان یہ سب ایک ہی نماز کے مختلف نام ہیں جو رات میں ادا کی جاتی ہے جس کا وقت بعد نماز عشاء سے لے کر طلوع فجر تک ہے۔ دیگر ایام میں اسے قیام اللیل‘ صلوٰۃ اللیل اور تہجد کہا جاتا ہے اور ماہ رمضان میں اسے قیام رمضان اور تراویح سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے حالت ایمان میں اور اجر وثواب کی غرض سے قیام رمضان میں شرکت کی اس کے گزشتہ گناہ معاف ک تراویح کی نماز باجماعت پڑھنا افضل ہے۔ر دیئے جائیں گے۔ 

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات مسجد میں نماز پڑھائی۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ یہ نماز ادا کی‘ پھر دوسری رات نمازیوں کی تعداد زیادہ ہو گئی‘ تیسری رات اور زیادہ ہو گئی۔ اب جب چوتھی رات آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نہ نکلے‘ صبح کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’جتنی بڑی تعداد میں تم لوگ جمع ہو گئے تھے میں نے اسے دیکھا لیکن یہ خدشہ میرے باہر آنے کے لیے رکاوٹ بنا رہا کہ کہیں یہ نماز تم پر فرض نہ ہو جائے اور تم اس سے عاجز ہو جاؤ۔‘‘ (بخاری ومسلم)

نماز تراویح فرض نہیں بلکہ سنت ہے۔ 

Share this

0 Comment to "نمازِ تراویح"

Post a Comment